LYRICS | Manazrah - Ya Mehdi Ajtf | Shahid Baltistani | Imam Mehdi Manqabat | 15 Shaban
Manazrah - Ya Mehdi Ajtf | Shahid Baltistani | New Manqabat 2021 | Imam Mehdi Manqabat | 15 Shaban
●●LYRICS ● ●
یا مہدی ، مہدی یامہدی۔۔۔۔۔
یا مہدی ، مہدی یامہدی۔۔۔۔۔
ادرکنی ۔۔۔۔۔
یامہدی ادرکنی یامہدی۔۔۔۔۔۔۔
اک مفتی مجھے دوستوں کل رات ملا تھا
مہدی کا مخالف تھا یہ چہرے پہ لکھا تھا
ایماں پہ میرے ضرب لگانے پہ تُلا تھا
میں اُس کے ارادہ پہ بہت دل میں ہنسا تھا
کہتا تھا یہ غیبت مجھے افسانہ لگے ہے
میں نے بھی کہا تو مجھے دیوانہ لگے ہے
ہر چیز نظر آئے ضروری نہیں مفتی
جنت بھی نہیں دیکھی ہے ایمان ہے پھر بھی
اصحابِ کہف پر بھی تجھے شک نہیں کوئی
پھر کیوں نہ ذہانت بھی ہنسے عقل پہ تیری
تو جسکو گماں مان رہا ہے وہ یقیں ہے
شیطان کا قائیل تو ہے مہدی کا نہیں ہے
یہ سنتے ہی مرنے لگا وہ بغض کا مارا
بعض آیا نہیں پھر بھی وہ شعطان کا پیارا
اک بار کیا پھر اسے زلت نے اشارہ
اور ہاتھ رکھے دل پہ وہ چلایا بچارا
اس وقت بتا مجھکو تیرا مہدی کہاں ہے
میں نے کہا اللہ جہاں ہے وہ وہاں ہے
وہ کان پکڑ کر یہ پکارا ارے توبہ
مہدی کو تو اللہ کے جیسا ہے سمجھتا
میں نے کہا پڑھ لکھ کے بھی جاہل ہی رہے نا
اللہ نہیں ہیں ولی اللہ ہیں مولا
وہ پردے میں رہ کر یہ سکھاتے ہیں خدا ہے
مہدی ہی زمانے کو بتاتے ہیں خدا ہے
اللہ کے بدن کا نہیں قائل مرا فرقہ
ظاہر میں نہ ہاتھ اُس کے نہ آنکھیں ہیں نہ چہرہ
لیکن یہ خدائی جو چلانی تھی اے مُلّا
کام اُس نے یہ کچھ ہاتھوں کو کچھ آنکھوں کو سونپا
اللہ کے نائب بھی سجاتے ہیں خدائی
خالق کی مدد سے وہ چلاتے ہیں خدائی
کہنے لگا اچھا۰۰۰۰۰۰یہ ہے اصل میں چکر
میں نے کہا چکرانے لگے شیخ جی سُن کر
کہنے لگا یہ عقل سے منطق سے ہے باہر
گیارہ سو برس سے ہو کوئی زندہ زمیں پر
میں نے کہا کیوں عقل میں تیری نہیں آتے
عیسی تو سمجھ آتے ہیں مہدی نہیں آتے؟؟
وہ بولا اب اتنا بھی غلو ٹھیک نہیں ہے
عیسی تو نبی ہیں یہ گُرو ٹھیک نہیں ہے
مہدی ہیں علی پر یہ عُلو نہیں ٹھیک ہے
میں نے کہا میں ٹھیک ہوں توُ ٹھیک نہیں ہے
عیسی کو جو مہدی سے بڑھاؤں تو غلو ہے
وہ صرف پسینہ یہ محمد کا لہو ہے
تاثیرِ لہو سن کے ہوئے لال وہ حضرت
کہنے لگے یہ ہاتھ میں کیا ہے ترے بدعت
میں نے کہا بدعت نہیں تحریرِ محبت
نام اس کا عریضہ یہ ہے پروانہِ قسمت
وہ بولا کہ حد ہوگئی ایسا بھی کہیں ہے
کیوں لکھتے ہو جب خط یہ پہنچتا ہی نہیں ہے
اک لمحے کو خاموش ہوا میں بھی یہ سُن کر
وہ سمجھا کہ لو پھنس گیا آخر میں یہ کافر
میں نے کہا دل میں کہ مدد حیدرِ صفدر
جاری یہ تکلم ہوا پھر میرے لبوں پر
جس طرح پہنچتی ہے دعا ربِ عُلا تک
جاتا ہے عریضہ بھی یونہی دستِ خدا تک
No comments: